مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے لانگ مارچ کے شرکا سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے کہا جاتا ہے کہ ایک سال الیکشن کا انتظار کرلیں، تحریک انصاف کو اس میں کوئی مسئلہ نہیں کیونکہ عوام ہمارے ساتھ ہے اور ملک میں جب بھی الیکشن ہوں گے پی ٹی آئی ہی جیتے گی۔
عمران خان نے کہا کہ ہمیں الیکشن کے انتظار سے کوئی مسئلہ نہیں مگر ملک کو ان لوگوں سے خطرہ ہے کیونکہ معاشی صورت حال خراب ہے اور پاکستان سازش کی وجہ سے بری طرح سے پھنسا ہوا ہے۔انہوں نے ایک بار پھر مسلم لیگ ن اور پی پی حکومت کی ماضی کی حکومت کو کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور ملک کی موجودہ صورت حال کا ذمہ دار بھی قرار دیا۔
عمران خان نے کہا کہ ان دو خاندانوں نے ملک کا قرضہ بڑھایا، قرض دینے والے ممالک ہم سے جواب میں ملکی سلامتی کا سودا کرتے ہین، جس سے انہیں کوئی مسئلہ نہیں کیونکہ ان کے سارے اثاثے باہر ہیں اور نوازشریف بھی قومی سلامتی پر سمجھوتہ کرتے دیر نہیں کرے گا۔
عمران خان نے کہا کہ جن لوگوں نے سازش کی اور ملک پر ان چوروں کو مسلط کیا وہ وہ جواب دیں کہ ملک کی موجودہ تباہی کا ذمہ دار کون ہے؟ انہوں نے کہا کہ میں نے ہینڈلرز کو بتا دیا تھا کہ اگر انہیں لایا گیا تو ملک کی معاشی صورت حال بدترین ہوجائے گی مگر سہولت کاروں نے بات نہ مانی اور ملک کو آج اس حال پر پہنچا دیا۔ کیا ابھی بھی کوئی سمجھتا ہے یہ ملک کے حالات کو بہتر کرسکتے ہیں؟
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ملک کی پچاس سالہ تاریخ میں سب سے زیادہ مہنگائی ان 7 مہینوں میں ہوئی، ہمارے دور میں 15 سے 16 فیصد مہنگائی تھی جبکہ آج مہنگائی کی شرح 27 سے 28 فیصد تک پہنچ گئی ہے، 7 ماہ میں سرمایہ کاری ختم ہوگئی، درآمدات کم ہوگئیں، ٹیکس اہداف، غیرملکی ترسیلات کم ہوگئیں اور کوئی بھی ملک ہماری معاشی صورت حال کو دیکھتے ہوئے ہمیں قرض دینے کو تیار نہیں ہے۔عمران خان نے کہا کہ انہوں نے ایسے معاہدے کیے ہیں کہ اگر ہم بجلی خریدیں بھی نہیں تو پیسے ادا کرنا ہوں گے، نوازشریف کو ملکی قومی سلامتی پر سمجھوتہ کرتے ہوئے کوئی فرق نہیں پڑے گا، یہ ڈیل کر کے یقین دہانی کے بعد گرین سگنل ملتے ہی پاکستان واپس آجاتے ہیں، جیسے اسحاق ڈار جیسے واپس آگیا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اگر کسی کا خیال ہے کہ یہ ملک کے معاشی مسائل حال کرسکتے ہیں تو اُن سے سوال کیا جائے کہ ملک کو اس مقام تک کون لے کر آیا کیونکہ تیس سال ان خاندانوں کی حکمرانی رہی تو بتایا جائے کہ ملک کا دیوالیہ کس نے نکالا؟۔
سابق وزیر اعظم نے چیف جسٹس سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ارشد شریف، اعظم سواتی اور میرے اوپر ہونے والے قاتلانہ حملے کے کیسز کو دیکھیں، ہمارے اراکین نے سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کیں ہیں۔عمران خان نے چیف جسٹس سے مطالبہ کیا کہ وہ چیف الیکشن کمشنر کے خلاف بھی درج درخواست پر سماعت کریں۔ انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نے ہمیں توشہ خانہ اور فارن فنڈنگ کیس میں پھنسایا ہوا ہے جبکہ عدالتوں نے اُن فیصلوں کو مسترد کردیا ہے۔
آپ کا تبصرہ